آج کی تعلیم یافتہ عورت
آج کی تحریر اگر کسی بہن کو ناگوار گزرے تو معزرت چاہوں گا
بازار جانا ہے شاپنگ کے لیے تو جناب شاور لیا خوبصورت لباس پہنا میک اپ کی ایک وزنی طے کا نقاب چہرے پر چڑھایا ہاتھوں میں لباس کی رنگت سے میل کھاتا بریسلیٹ پہنا کچھ مختلف سائز کی انگوٹھیاں اُنگلیوں میں پہنی اُونچی ہیل کا جوتا پاؤں میں پہنا ناخنوں پر اُلٹے سیدھے ڈیزائن میں نیل پینٹ لگا لیا اور گلے میں کوئی لمبی چوڑی مالا اُٹھا کر پہنی لی تیاری ہوئی ہے شاپنگ جانے کی یہ ہے آج کی تعلیم یافتہ عورت
جبکہ ہمارے پیارے نبی کریم ( صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) نے فرمایا تھا کہ عورت جب گھر سے نکلے تو ایسی حالت میں نکلے کہ نامحرم مردوں کی توجہ کا مرکز نہ بننے پائے اور فرمایا کہ عورت کا تیز خوشبو لگا کر نامحرم کے پاس سے گزرنا سخت گناہ ہے اور اللہ پاک نے قرآنِ مجید میں بہت مقام پر ارشاد فرمایا ہے کہ عورت نامحرم کے سامنے بغیر پردے کے نہ جائے اور اگر کسی کام کے سلسلے میں عورت گھر سے باہر نکلے تو شریعت کے مطابق مکمل پردے میں نکلے نامحرم مرد اور عورت دونوں ایک دوسرے سے مکمل طور پر پرہیزگاری اختیار کریں
وہیں پر عورت کو سجنے سنورنے کا بھی مکمل حق دیا گیا ہے
سونا چاندی کاجل عطر کانچ یہ سب عورت کے سجنے سنورنے کے لیے بنایا گیا ہے
آج کے جدید ترین میک اپ میں بھی کوئی ہرج نہیں___ اگر یہ سب باہر نکلنے کے لیے نہ کیا جائے___ بلکہ یہ ہار سنگھار سجاوٹ نکھرنا سنورنا عورت صرف اپنے شوہر کی خوشی کے لیے کرے تو ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی عریانی کو بھی مٹایا جا سکتا ہے اور اپنے حقوق کے مطابق اپنے حُسن و زینت کو بھی سجایا سنوارا جا سکتا ہے.
سمجھدار عورت وہی ہے جو فقط اپنے شوہر کی خوشنودی کے لئے سجے سنورنے
No comments: