Select Menu

اہم خبریں

clean-5

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Mobile Tripot Shoot Video

Misc

Technology

Boya M1 Mic Microphone

Aaj ki Taleem Yafta Aurat


آج کی تعلیم یافتہ عورت

آج کی تحریر اگر کسی بہن کو ناگوار گزرے تو معزرت چاہوں گا

بازار جانا ہے شاپنگ کے لیے تو جناب شاور لیا خوبصورت لباس پہنا میک اپ کی ایک وزنی طے کا نقاب چہرے پر چڑھایا ہاتھوں میں لباس کی رنگت سے میل کھاتا بریسلیٹ پہنا کچھ مختلف سائز کی انگوٹھیاں اُنگلیوں میں پہنی اُونچی ہیل کا جوتا پاؤں میں پہنا ناخنوں پر اُلٹے سیدھے ڈیزائن میں نیل پینٹ لگا لیا اور گلے میں کوئی لمبی چوڑی مالا اُٹھا کر پہنی لی  تیاری ہوئی ہے شاپنگ جانے کی  یہ ہے آج کی تعلیم یافتہ عورت

جبکہ ہمارے پیارے نبی کریم ( صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) نے فرمایا تھا کہ عورت جب گھر سے نکلے تو ایسی حالت میں نکلے کہ نامحرم مردوں کی توجہ کا مرکز نہ بننے پائے  اور فرمایا کہ عورت کا تیز خوشبو لگا کر نامحرم کے پاس سے گزرنا سخت گناہ ہے  اور اللہ پاک نے قرآنِ مجید میں بہت مقام پر ارشاد فرمایا ہے کہ عورت نامحرم کے سامنے بغیر پردے کے نہ جائے اور اگر کسی کام کے سلسلے میں عورت گھر سے باہر نکلے تو شریعت کے مطابق مکمل پردے میں نکلے  نامحرم مرد اور عورت دونوں ایک دوسرے سے مکمل طور پر پرہیزگاری اختیار کریں 

وہیں پر عورت کو سجنے سنورنے کا بھی مکمل حق دیا گیا ہے 
سونا چاندی کاجل عطر کانچ یہ سب عورت کے سجنے سنورنے کے لیے بنایا گیا ہے
آج کے جدید ترین میک اپ میں بھی کوئی ہرج نہیں___ اگر یہ سب باہر نکلنے کے لیے نہ کیا جائے___ بلکہ یہ ہار سنگھار سجاوٹ نکھرنا سنورنا عورت صرف اپنے شوہر کی خوشی کے لیے کرے تو ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی عریانی کو بھی مٹایا جا سکتا ہے اور اپنے حقوق کے مطابق اپنے حُسن و زینت کو بھی سجایا سنوارا جا سکتا ہے. 
 سمجھدار عورت وہی ہے جو فقط اپنے شوہر کی خوشنودی کے لئے سجے سنورنے

Mini k1 universal wireless Bluetooth

Lowfe Mini K1 Universal Wireless Bluetooth Earpiece, Smart Call Answering Earphone Support All Android Device for Running Workout Gym Truck Driver Noise Cancelling for All Smartphones



Lowfe Mini K1 Universal Wireless Bluetooth Earpiece, Smart Call Answering Earphone Support All Android Device for Running Workout Gym Truck Driver Noise Cancelling for All Smartphones



In stock.
  • ✔️Compatible With All Models And Versions Of The Specified Brand Available In Market Like Mi Redmi, Iphone, Samsung, Vivo, Oppo, Honor, Nokia, Lenovo Etc
  • ✔️Voice Reminding Function: To Make You Remind About Any Pop Up Notifications Wireless Device,Small And Light, Stealth Design
  • ✔️Built In Rechargeable Battery,Up To 2-3 Hours Of Talk/Play Time, Bulit For Superior Comfort
  • ✔️Built-in high-performance Microphone and Speaker, offering you high-quality Stereo sound effect (Perfect Sound Quality and clear communication effect.).
  • ✔️Integrated Multi-point Technology: Can simultaneously connect two smarts phone. So you can seamlessly switch between your business and personal phones.




Purchase Link

Ulmae kiran ke lie aasan karobar


علمائے کرام کے لئے آسان کاروبار۔۔۔

ذیل میں چندایسے آسان کاروبار کا ذکر کیا جارہا ہے جو مختصر انویسٹمنٹ سے شروع کئے جا سکتے ہیں اور اپنے فارغ اوقات کو کارآمد بنا کر تدریس، امامت کے ساتھ ساتھ بہترین آمدن حاصل کی جا سکتی ہے۔۔۔

اس سے پہلے ایک بات یاد رکھیں۔۔۔

مشورے ہر کوئی دیتا ہے مگر عملی طور پر میدان میں آنے والے بہت کم لوگ ہوتے ہیں، اپنے حالات کا ذمہ دار انسان خود ہوتا ہے، معاشی پریشانی ہو یا گھر میں کوئی تکلیف اس کے لئے خود ہی بھاگ دوڑ کرنی پڑتی ہے، کوئی پریشانی آجائے تو تعزیت کرنے والے بہت ہوتے ہیں مگر تعاون کرنے والا کوئی نہیں ہوتا۔۔۔

لہذا علمائے کرام، آئمہ مساجد سے گزارش ہے کہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں، کسی کی اقتداء اور کسی کی طرف دیکھنے کے بجائےاپنے آپ پر فوکس کریں، اپنے حالات کو دیکھ کر فیصلہ کریں۔۔۔

لوگ کیا کہیں گے، آس پاس والے کیا سوچیں گے، فلاں کام میرے شان شان نہیں، دس بارہ سال لگا کر تجارت ہی کرنی تھی تو وقت کیوں ضائع کیا، فلاں کام علمائے کو زیب نہیں دیتا، یہ سب باتیں بلکل فضول لایعنی اور بے کار ہیں۔۔۔

عزت احترام اور قدر اپنی جگہ مگر یہ سب لوازمات انسان کی عملی زندگی میں کسی صورت کارگر نہیں ہوتی۔۔۔

حق تو یہ تھا کہ دینی مدارس اور ادارے تعلیم و تعلم کے ساتھ ساتھ ہنر بھی سکھاتے، تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سکلز اور ہنرمندی کے لئے بھی بجٹ اور وقت مختص کیا جاتا مگر افسوس۔۔۔

اس لئے علمائے کرام، آئمہ مساجد، مدرسین حضرات اپنے حالات پر رونے دھونے، معاشی استحصال پر خاموش ہوکر برداشت کرنے کے بجائے عملی زندگی میں آئیں، زمانے کا مقابلہ کریں اور اپنی صلاحیتیں اور وقت لگا کر اپنے حالات کو خود ہی درست کریں۔۔۔

علمائے کرام کو کمی کس بات کی ہے، 30 پارے کلام اللہ کےحفظ کر سکتے ہیں، علمی تقاریر اور تحاریر اور کتابوں میں قابل ترین ہونے کے باوجود کس بات کی کمی ہے، کون سی چیز حالات کو بدلنے میں رکاؤٹ ہے؟؟؟

موجودہ ڈیجیٹل دور میں اگر علمائے کرام محنت کریں اس فیلڈ میں اپنے آپ کو کھپائیں تو میں دعوے سے کہتا ہوں عام لوگوں کی بسنبت زیادہ فوائد اور ترقی حاصل کر سکتے ہیں۔۔۔

-----------

علمائے کرام، قراء حضرات ،دینی مدارس کے مدرسین ، امامت خطابت اور تدریس کے ساتھ ساتھ ایسے کون کون سے آسان اور سستےکاروبار کر سکتے ہیں جن سے ان کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے اور اپنے دگرگوں حالات کو تبدیل کر سکیں۔۔۔

سیکنڈ ہینڈ موبائل کی خرید و فروخت کر یں ۔۔۔ دن کا ایک دو سیکنڈ ہینڈ سمارٹ فون فروخت کر دیں تو ہزار پندرہ سو دن کے کما سکتے ہیں۔۔۔

کمپوزنگ سیکھیں۔۔۔ مختلف مکتبوں کو کتابیں، رسائل وغیرہ کمپوز کر کے دیں۔۔۔

گرافکس ڈیزائننگ سیکھیں۔۔۔ اس سے فری لانسنگ یا مختلف اسلامی پیجز کی پوسٹ، اداروں کے اشتہارات وغیرہ ڈیزائن کریں۔۔۔

ویب ڈیزائننگ سیکھیں۔۔۔ دینی اداروں کو اور دوسرے عام کلائنٹ کو ویب سائٹ ڈیزائن کر کے دیں۔۔۔

ایپ ڈیزائننگ سیکھیں۔۔۔ اپلیکیش، گیمز بنائیں کلائنٹ کو بیچیں یاپلے سٹور پر لگائیں۔۔۔

آن لائن پڑھائیں۔۔۔ آن لائن قرآن ٹیچنگ اور اسلامک سبجیکٹ پڑھائیں۔۔

ڈیجیٹل مارکیٹنگ سیکھیں۔۔۔ آسانی کے ساتھ آن لائن کام کریں۔۔۔

آن لائن بزنس کریں۔۔۔ آپ کے پاس کوئی پروڈکٹ ہے اس کا آن لائن بزنس کریں ۔۔۔

ایفیلیٹ مارکیٹنگ کریں۔۔۔ کسی کمپنی کی پراڈکٹس یا کسی دوست کی اشیاء منافع رکھ کر آن لائن بیچیں اور اپنے حصے کا کمیشن حاصل کریں۔۔۔

یا کمپیوٹر سے متعلقہ کوئی سکل سیکھ کر آپ فارغ اوقات میں ادارے مدرسے گھر میں بیٹھ کر اچھی خاصی اضافی آمدن کر سکتے ہیں۔۔۔

اوپر ذکر کئے گئے سب کام کمپیوٹر اور انٹرنیٹ سے منسلک ہیں، فارغ اوقات کو قیمتی بنا کر موبائل اور کمپیوٹر استعمال کرتے ہوئےآرام سکون سے بیٹھے بٹھائے اچھی خاصی آمدن حاصل کی جاسکتی ہے۔۔۔

اس کے علاوہ

اگرآپ کو آن لائن فیلڈ سمجھ نہیں آتی تو آپ دن کے چار پانچ گھنٹے لگا کرفزیکلی کئی کام کر سکتے ہیں

سردیوں میں جرابیں، بنیان، سویٹر کی مارکیٹنگ کریں۔۔۔

گرمیوں میں مچھردانی، شربت کی مارکیٹنگ کریں۔۔۔

چھوٹے بچوں کے سوٹ کی مارکیٹنگ کریں۔۔۔

خشک میوہ جات کی مارکیٹنگ کرسکتے ہیں۔۔۔

شہد، گھی، سلاجیت فروخت کر سکتے ہیں۔۔۔

علاقائی سوغات کی تجارت کر سکتے ہیں۔۔۔

حکمت اور حجامہ کا کام کر سکتے ہیں۔۔۔

کتابوں کی جلد کا کام کر سکتے ہیں۔۔۔

شوارما برگر کا کام کریں مغرب سے لے کر رات نو دس بجے تک ہزار پندرہ سو روز کے کما سکتے ہیں۔۔۔

اپنے ساتھ کسی عزیز رشتہ دار بھائی کو ملا کر انویسٹمنٹ کر کے کھانے پینے کا بزنس اور دوسرے بہت سارے بزنس کئے جا سکتے ہیں۔۔۔

-----------

علمائے کرام قراء حضرات کو اللہ نے اضافی صلاحتیوں سے نوازا ہوتا ہے، دوسروں کی نسبت حافظ عالم میں ذہنی استعداد اور صلاحتیں زیادہ ہوتی ہیں

اس لئے ضرورت ہے تو صرف ہمت اور حوصلہ کی دل سے دوسروں کے جیب کی رغبت نکال پھینکیں اور مستغنی ہوکر کوئی ہنر سیکھیں اور اپنے آپ کو معاشرے کا خوشحال فرد بنائیں۔۔۔

کوئی جاد و کی چھڑی، سلمانی ٹوپی نہیں ملے گی کہ حالات بیٹھے بٹھائے اچھے ہوجائیں گے۔۔۔

آپ کو بھرپورمحنت کرنی ہوگی اور دل لگا کر اپنے حالات کو سدھارنا ہوگا۔۔۔

اگر آپ کو مسجد کی کمیٹی یا ادارہ فارغ اوقات میں کوئی تجارت یا کام کرنے کی اجازت نہیں دیتا تو اس میں کسی کا کوئی قصور نہیں ہے اور اس کا کوئی حل بھی نہیں ہے۔۔۔ وما علینا الا البلاغ

حامد حسن

Qabar aur ghorkan ki hikayat


قبر عورت اور گورکن  کی

ایک سچی حکائیت

اللہ والوں کی باتیں بھی نرالی ہو تی ہیں آج سے پندرہ سال پہلے کی بات ہے ہمارے محلے میں ایک گورکن رہتا تھا جو فوت ہوچکا ہے‘ فرضی نام محمد یوسف تھا۔ مضبوط جسم اور بڑی بڑی آنکھیں جن میں نور ہی نور بھرا ہوا تھا۔ ایمان اس کے چہرے سے چھلکتا تھا۔ باریش چہرہ‘ اس کی ایک ہی روٹین تھی صبح گھر سے نکلتا اور شام کو قبرستان سے واپس آتا تھا۔ ہمیشہ راستے کے ایک طرف ہوکر چلتا تھا اور کسی کی طرف بری نظر سے نہیں دیکھتا تھا۔ ایک دن محلے کے پڑھے لکھے لڑکے اکٹھے ہوئے اور یوسف سے کہنے لگے کہ آپ کی ساری زندگی قبرستان میں گزر گئی ہے ہمیں کوئی واقعہ سنائیں۔ یہ سن کر یوسف سنجیدہ ہوا اور لمبی سانس لی اور کہنے لگا۔ آج مجھے 27 سال ہوگئے ہیں میں قبریں بنارہا ہوں‘ میرے ساتھ ایک ہی واقعہ گزرا ہے گرمیوں کی دوپہر تھی‘ کچھ لوگ میرے پاس آئے کہ باباجی قبر بنانی ہے۔ میں نے پوچھا کہ آدمی ہے یاعورت ہے۔

تو انہوں نے بتایا کہ عورت۔۔۔ کرنٹ لگنے کی وجہ سے فوت ہوگئی ہے۔ وہ لوگ یہ کہہ کرچلے گئے۔ میں عموماً اکیلا ہی قبر بناتا ہوں میں نے سخت گرمی میں قبر بنانا شروع کردی۔ دوپہر دو ڈھائی بجے تک قبر مکمل ہوگئی۔ قبر کو فائنل ٹچ دینے کیلئے میں نے قبر کے اندرکدال ماری تو مجھے ایسےآواز آئی جیسے کوئی شیشے کی چیز ٹوٹ گئی ہے اور بس پھر خوشبو ہی خوشبو پھیل گئی اور قبر ٹھنڈی ہوگئی میں قبر میں ہی لیٹ گیا‘ باہر سخت گرمی تھی اندر قبر ٹھنڈک اور خوشبو سے بھری ہوئی تھی۔ اس سے میری روح تک خوش ہوگئی۔ میں حیرانی اور دہشت سے خاموش رہا۔ مغرب کے بعد جنازہ آگیا‘ عورت کے ورثاء نے اسے دفنا دیا اور چلے گئے مگر میرے اندر تجسس بھرا ہوا تھا کہ اس عورت کی کون سی نیکی ہے جو اس کو اتنا بڑا انعام ملا ہے۔باتوں ہی باتوں میں میں نے معلوم کرلیا تھا کہ یہ عورت فرید گیٹ بہاولپور کے اندر رہنے والی تھی اور بجلی کےکرنٹ لگنے سے فوت ہوگئی ہے۔

آباؤ اجداد یہیں کے رہنے والے تھے میں پوچھتا ہوا فرید گیٹ پہنچ گیا اور عورت کے بارے میں معلوم ہوا کہ اس عورت کا خاوند کچھ عرصہ پہلے فوت ہوگیا تھا وہ بیچارہ چھ سات سال بیمار رہا اس عورت نے دن رات اس کی خدمت کی۔ خاوند کی شدید بیماری کے باوجود اس کے ساتھ بے وفائی نہیں کی اور دل و جان سے اس کی تیمارداری کرتی رہی۔ باوجود غربت کے اس کو محنت مزدوری کرکے کھانا کھلاتی رہی اور اپنے جذبات کو اپنے بیمار خاوند پر قربان کردیا جو لوگ اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر بے لوث انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اور اپنی راتیں بھی اللہ کی راہ میں جاگتے ہیں۔ انہی لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ میں ایسے ایسے انعامات دوں گا کہ جس کو کسی آنکھ نے دیکھا اور کسی نے تصور بھی نہیں کیا۔ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کی قبریں خوشبو اور ٹھنڈک سے بھری ہوئیں ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اور سب مسلمانوں کو بخش دے اور آخرت میں ٹھنڈک عطا فرمائے۔.آمین

aurat se nikah ki wajouhaat


*💍 👈 •• عورت سےنکاح کی وجوہات

حضرت سیــدناابو ہریرة رضی اللہ عنہ سےروایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا:عورت سےچار وجوہات کی بناپرنکاح کیاجاتا ہے


❪①❫🌹اس کےمال کی وجہ سے*
*❪②❫🌹اس کےحسب نسب کی وجہ سے*
*❪③❫🌹اس کےحسن وجمال کی وجہ سے*
*❪④❫🌹اوراس کےدین کی وجہ سے۔*

*👈 پس تم دین دارعورت کا انتخاب کرو،ورنہ تیرےہاتھ خاک آلودہوں''*

*📚 [ صحیح بخاری ،النکاح :  ٥٠٩٠ ]*

Haqoq e Zojeen


╗═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╔

*حـقــوقِ_زوجـیـن_ـں✨🌌*

╝═════•○ اஜ۩۞۩ஜا ○•══════╚


     *🔲⭐قـســــــط نمــــــــبر/1⭐🔲*


ترتیب و تدوین بندہ حقیر

مرد اور عورت کا رشتہ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

شوہر_کے_حقوق

اطاعت

 *اسلام نے عورت کو شوہر کا مطیع و فرمانبردار بننے کا حکم دیا ہے اور اس کی نافرمانی سے روکا ہے۔ نافرمان عورت کے لیے سخت وعید سنائی ہے۔*


*⛔البتہ اگر شوہر کا حکم شریعت کے احکام سے متصادم ہو تو شریعت کا حکم شوہر کے حکم سے برتر سمجھاجائے گا۔ شوہر کا حکم ٹھکرا دیا جائے گا اور شریعت کی پیروی کی جائے گی۔*


شوہر کا حق ہے کہ بیوی اس کی اطاعت و فرمانبرداری کرے۔


قلبی_طمانیت_اور_ذہنی_سکون

 

*بیوی کو اللہ نے سکون کا ذریعہ بنایا ہے۔ اس لیے عورت کا یہ فرض ہے کہ وہ مرد کے لیے ایسا ماحول فراہم کرے جس میں اس کو ذہنی سکون اور قلبی طمانیت حاصل ہو۔* 


شوہر کو ذہنی سکون تب حاصل ہو گا جب بیوی اس کی پسندیدگی وناپسندیدگی کا لحاظ رکھے۔


اس کے غائبانہ میں گھر میں ایسے شخص کو نہ آنے دے جسے وہ ناپسند کرتا ہے۔ 

گھر کو اس طرح سے منظم رکھے جیسی اس کی خواہش ہے اور جہاں تک شریعت کی طرف سے حکم امتناعی نہیں ہے لباس و پوشاک اور جسم و چال ڈھال میں زیبائش اختیار کرے تاکہ اس کا شوہر اس کو دیکھے تو خوش ہو جائے۔

*اس کے گھر اور املاک کی حفاظت کرے، اس میں کسی طرح کی خیانت سے کام نہ لے۔

البتہ

 *گھر کے نفقہ میں شوہر بخل سے کام لیتا ہو یا گھر کی لازمی اور بنیادی ضرورتیں پوری نہ ہوتی ہوں تو اسی قدر استعمال کرے جتنی ضرورت ہو۔

*💖نیز شوہر کی قلبی طمانیت اور ذہنی سکون کے لیے اس کے والدین کی نگہداشت اور ان کی ضرورت کی تکمیل میں بیوی کو شوہر کا ہر ممکن تعاون کرنا چاہیے۔*

بچوں_کی_پرورش_و_پرداخت:*

 *معاش کی ذمہ داری اسلام نے مردوں پر رکھی ہے۔ عورت کو گھر کی ملکہ اور ذمہ دار بنایا ہے۔* 

*✨اس لیے ضروری ہے کہ:-*

 *بچوں کی پرورش و پرداخت میں شوہر کا تعاون کرے۔* 

*ایام شیر خوارگی میں اس کو دودھ پلائے۔* 

*اس کی دیکھ ریکھ کرے۔*

*بڑے ہوں تو اس کی اچھی تربیت کرے۔*

*اس کو کھلائے پلائے،* 

*صاف صفائی کا خیال رکھے* 

*اور پڑھنے لکھنے میں اس کی توجہ مبذول کرائے۔*

طلاق:* 

*اسلام ازدواجی رشتہ کو گھٹن کی حالت میں باقی نہیں رکھنا چاہتا ہے جس سے انسانی جان خطرے میں پڑ جائے۔ ایسی صورت کے پیدا ہونے اور نباہ کی کوئی صورت نہ رہنے پر اسلام یہ اجازت دیتا ہے کہ رشتہ ختم کرکے سکون و اطمینان کی زندگی اختیار کر لی جائے اور نئے سرے سے دونوں افراد اپنی زندگی بسالیں۔*

*⛔اس کے لیے اسلام نے شوہر کو طلاق کا حق عطا کیا ہے۔ لیکن اسے حلال چیزوں میں سب سے ناپسندیدہ شے شمار کیا ہے۔*

 *اس کا استعمال اس صورت میں ہے جب نباہ کی صورت باقی نہ رہے۔*

*📃پھر اس کا جو طریقہ بتایا ہے:-*

 *اس میں اس کی گنجائش پیدا کی ہے کہ انسان اگر اس اقدام پر مجبور ہو تو اقدام کرنے کے بعد اور قطعی فیصلہ سے قبل دونوں کو اس ازدواجی زندگی کی قدر کا احساس ہوسکے۔*

*#ترکہ_میں_حصہ:*

*جس طرح ایک عورت کو شوہر کی وفات کے بعد شوہر کی جائیداد سے مالی حق حاصل ہوتا ہے اسی طرح ایک مرد کو اس کی بیوی کی جائیداد سے اس کی وفات کے بعد مالی حق ملتا ہے۔*

*✨اس سے متعلق ہر مسلمان مرد اور عورت کو آگاہی ہونی چاہیے:*

*_تاکہ وہ اپنی زندگی میں اک دوسرے سے کسی قسم کے ناروا سلوک اور ظلم کے مرتکب نہ ہوں۔_

*_⬛✨جاری ہے اِنُ شَاءَاللّٰه✨⬛_*


*▩══════ ﷺ ══════▩*

*دانش احمد محمودی۔*

*▩══════ ﷺ ══════▩*


*─━━━═•✵⊰✿⊱✵•═━━━─*

*_بنت حوا گروپ_*

*─━━━═•✵⊰✿⊱✵•═━━━─*

Salatul awabeen ki fazelat


*🌻 صلوةالاوابین کتنی رکعات ہیں اور انکے فضائل کیا ہیں ؟؟؟🌻*

*🌹 ســــوال نــمــبــــــر  ( 361 )🌹*
*السلام علیکم ورحمۃ ﷲ وبرکاتہ*   
*سوال*❓حضرت نمازِ اوابین کی پڑھنے کی کیا فضیلت ہے اور کتنی رکعت پڑھنی ہے برائے کرم رہنمائی فرمایئے کرم ہوگا فقط والسلام 
*🌹الــمــســـتــفــتــی🌹* حافظ نسیم احمد اشرفی ... *بنارس🔷*
*◆ـــــــــــــــــــــ✅🔷✅ــــــــــــــــــــــ◆*

*وعلیکم السلام ورحمة ﷲ وبركاته*
*الجوابـــــــــــــــــــــ ... !!! بعون الملک الوھاب*

صلوةالاوّابین بعد نماز مغرب پڑھی جاتی ہے یہ دوکعتیں ہیں اورچاربھی ہیں اورچھ بھی ...
*دورکعت کی فضیلت👇*
💫 *حضرت سیدنا امیر المومنین صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں* کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو کوئی مغرب کے بعد بات چیت کرنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لے اللہ تعالی اس کو حطیرة القدس (جنت) میں رہنے کے لئے جگہ عطا فرمائے گا
*چار کی فضیلت 👇*
💫 *حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ* سے ہی روایت ہے کہ اگر کوئی بندہ چار رکعت پڑھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں وہ ایسا ہو جاتا ہے گویااس نے حج پر حج کیا یعنی ہر دو رکعت پر ایک ایک حج کا ثواب پاۓگا
*چھ رکعت کی فضیلت👇*
💫 *یہ روایت بھی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ* سے مروی ہے اگر کوئی بندہ چھ  رکعت پڑھ لے تو اس پرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس کے پچاس سال کے گناہ بخش دیتاہے
📙 *(نزھةالمجالس)*
⬅️ *تنبیہ :* اورچھ رکعتوں کے تعلق سے ایک اور روایت میں حضرت سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے جو کوئی مغرب کے بعد چھ رکعت پڑھے اس کے سارے گناہ بخش دیئے جائیں گے اگرچہ وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہو
(طبرانی)
📚 *( فیضان سنت صفحہ١٠٤٤تا١٠٤٥)*
👈🏻 *تنبیہ :* جو صاحب ترتیب ہے یعنی اسکے ذمہ قضانماز نہیں ہے وہ صلوة الاوابین پڑھے 
اور جسکے ذمہ قضا نماز باقی ہے وہ صلوۃ الاوابین کے بجائے عمر قضا پڑھے کیونکہ فرض باقی ہوتونفل قبول نہیں ہوتا اور صلوۃ الاوابین نفل ہی ہے
*_ 🌻
*︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘︘